کورونا لاک ڈاؤن اور غریب عوام تحریر: محمد وسیم
جب گزشتہ برس اس مہلک وبا نے ہمارے ملک میں پنجے گارھے تو اس وقت لوگ بہت ہی ڈرے ہوئے تھے اورہرکوئی یہی کہتا تھا کہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں کہیں کورونا نہ لگ جائے اس وقت ہماری حکومت پربھی بہت دباؤ تھا اوراسی دباؤمیں ہی ہماری حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ لاک ڈاؤن لگانا غریب ممالک میں بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ کچھ یومیہ اجرت والے بھی ہوتے ہیں جو صبح نکلتے ہی اور شام تک جو کماتے ہے اسی پرسودا لے کرآتے ہے۔ لاک ڈاون نے غریبوں کا جینا محال کردیا اور وہ قرض کے بوجھ تلے دب گئے۔
اگر دیکھا جائے تو کورونا کی وجہ سے جو امیرممالک تھے ان کی بھی معیشت کو نقصان پہنچا ۔ پاکستان کی معیشت پہلے سے ڈوبی ہوئی تھی اوراس بات کا ڈرتھا کہ کہیں پاکستان کی معیشت کا پہیہ جام نہ ہوجائے لیکن اللہ کا شکرکہ پاکستان کی معیشت میں لاک ڈاؤن کے باوجود بھی بہتری آئی۔ تاہم پاکستان میں پہلے سے مہنگائی اور اوپرسے کورونا غریب کیلۓ کسی غذاب سے کم نہیں تھا۔
ہمارے ملک نے کورونا کے خلاف بغیر ویکسین کے اسے شکست دی یہ سب ہماری حکومت اور خاص طورپروزیراعظم عمران خان کی اچھی پالیسیوں کی وجہ سے ہوا۔ جس کا دنیا نے بھی اعتراف کیا کہ واقعی پاکستان وہ ملک ہے جس نے کورونا جیسی وبا میں بھی اپنی معیشت کو اوپر لے جانے کی کوشش کی۔ برطانیہ، امریکہ،اٹلی اور انڈیا جیسے ممالک نے کورونا میں بہت نقصان کیا انڈیا جس کی جی ڈی پی کبھی دس فیصد سے زائد ہوتی تھی آج وہ مائنس میں ہے ۔ ان سب کی ایک ہی وجہ تھی کہ ان ممالک نے کرونا کے خلاف جنگ کرنے سے بہتر لاک ڈاؤن سمجھا جبکہ ہمارے ملک نے ایک پالیسی بنائی سمارٹ اور مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن کی جس کی وجہ سے ہم کامیاب ہوگۓ
لیکن یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ابھی بھی کچھ عرصہ لگے گا ہمیں اس جنگ میں مکمل کامیابی حاصل کرنے میں۔ اگر ہم چاہتے ہے کہ ہم کورونا سے فری ہوجائیں تو ہمیں احتیاط کرنا ہوگی اور ویکسین لگوانا ہوگی تاکہ اس سے محفوظ رہ سکیں۔
Muhammad Waseem
Twitter id: @Waseemk370
Comments
Post a Comment